حاضر ہوں ترے در پہ یا رب تو بھلا کر دے
خالق کائنات کے حضور چند حمدیہ اشعار اور مناجات
حاضر ہوں ترے در پہ یا رب تو بھلا کر دے
یہ بوجھ گناہوں کا کندھوں سے جدا کر دے
نہ مال کی چاہت ہے نہ گھر کی تمنا ہے
ایمان کی دولت سے دامن تو مرا بھر دے
نکلوں ترے رستے میں تو عزم عطا کرنا
اس دشتِ محبت میں ہر عہد وفا کر دے
جو راہِ ہدایت سے ان قدموں کو بھٹکا دے
ہر ایسی تمنا کو دل میں ہی فنا کر دے
الفاظ میں تلخی ہو، نہ ہاتھ میں سختی ہو
ساتھ اپنوں کے غیروں کے مشکل میں کھڑا کر دے
توحید کا داعی ہوں اور طالب ِسنت ہوں
یہ دولت ِ لافانی تو دل میں مرے بھر دے
اک بھٹکا مسافر ہوں، منزل مری جنت ہے
اک تقوی ہے زاد ِراہ، وہ مجھ کو عطا کر دے
یا رب ترا بندہ ہوں نادم ہوں خطاؤں پہ
ہر اک سے چھپا کر تو ہر معاف خطا کر دے
حاضر ہوں ترے در پہ یا رب تو بھلا کر دے
یہ بوجھ گناہوں کا کندھوں سے جدا کر دے
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں