قرآن سکھاتے ہیں فرقان بناتے ہیں توحیدِ کی خوشبو سے روح کو مہکاتے ہیں ہر ایک حرف ہے اجر ، ہر لفظ عبادت ہے قرآن سکھانا تو نیکی ہے سعادت
poem islamic in urdu
مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
زندگی فرعون جیسی موت موسیٰ سی ملے بدنگاہی کرکے چاہیں نورِ تقوی بھی ملے جھوٹ و غیبت، بغض و تہمت چھوڑنا ہرگز نہیں کام دوزخ کے مگر چاہت ہے جنت
اسلام ایک جسم ہے اور جان مدرسہ ہم اہلِ دیں کی آج ہے پہچان مدرسہ امید ہے کہ رب کی شریعت بنے نظام ایسی ہر اک امید کا امکان مدرسہ
آؤ بچو سناؤں کہانی تمہیں رب کی جس میں ملے گی نشانی تمہیں موسی ہارون تھے رب کے پیارے نبی وقت کے وہ قوی اور دلارے نبی
کچھ ایسا میں بھی لکھوں دل کے پار ہو جائے پڑھے کوئی تو اسے رب سے پیار ہو جائے خدا سے توبہ کرے اور بندگی میں لگے حیات اس کی
سناتا ہوں میں تم کو قصہ سہانا کلام خدا میں یہ پائے زمانہ چمکتا ہوا اک گھرانہ یہ دیکھو یوں حکم الہی پہ جمنا بھی سیکھو اک امر خدا پر
مدارس میں یہ رہنے والے بچے ہیں بہت اچھے کلام رب کے پڑھنے والے بچے ہیں بہت اچھے مدارس میں انہیں الفت محبت ہی سکھاتے ہیں وفا میں آگے بڑھنے
امیرِ شام ، کاتب قرآن ہے معاویہ علی کا دوست اور حسن کا مان ہے معاویہ میرے نبی نے مہدی ہادی کہہ کے دی جسے دعا وہی میرے نبی کا
کیا خوب ہی روشن تھا مکہ کی فتح کا دن ایماں کی بقا کا دن، ہر بت کی فنا کا دن ہجرت کی شبِ وحشت، تاریکی و تنہائی فتح کی
Load More