درد اور غم کی سیاہ رات کے مالک سن لےمیری خوشیوں کی حسیں صبح کے خالق سن لے اپنی امت کو کسی حال میں مایوس نہ کرہم گناہ گار سے
Saleem Ullah
ہمارے دل میں ہے ہر پل ہمارا قبلہ اول ہمارے عزم کا حاصل ہماری راہ کی منزل بہت بیدرد موسم ہے ہر اک کی آنکھ پر نم ہے نہیں
چل مدینے چلیں چل مدینے چلیں لوٹنے رحمتوں کے خزینے چلیں دیکھ کر سبز گنبد کو اے دوستو ٹھنڈے کرنے یہ دل اور سینے چلیں
رحمت کا مغفرت کا لیکر پیغام آیا پھر لوٹ کر دوبارہ ماہ صیام آیا کتنی ہے خوش نصیبی، رب کی عطا ہے ہم پر برکت کی اس فضا نے روح
قرآن سکھاتے ہیں فرقان بناتے ہیں توحیدِ کی خوشبو سے روح کو مہکاتے ہیں ہر ایک حرف ہے اجر ، ہر لفظ عبادت ہے قرآن سکھانا تو نیکی ہے سعادت
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
دستار فضیلت کی یہ ساعت ہو مبارک اللہ کے قرآن کی نعمت ہو مبارک حافظ ہو بنے رب کے کرم سے مرے پیارے دل پر ترے برسی ہے جو رحمت
عشق کے ارض و سماوات سے ہجرت کر لی اُس نے محفوظ مقامات سے ہجرت کر لی ہر سُو آسیب زدہ گھر ہی نظر آتے ہیں کیا مکینوں نے مکانات
اعتکاف کے آداب سمجھنا اور سیکھنا نہایت ضروری ہے۔ اعتکاف جسمانی اور روحانی دونوں آلودگیوں اور بیماریوں سے بچنے کا بہترین ذریعہ ھے۔۔ ذرا اسے آزما کے تو دیکھیں لیکن
مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے
Load More