درد اور غم کی سیاہ رات کے مالک سن لےمیری خوشیوں کی حسیں صبح کے خالق سن لے اپنی امت کو کسی حال میں مایوس نہ کرہم گناہ گار سے
مناجات
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
ہر سمت ہو رہے ہیں ظلم و ستم خدایا اُمّت پہ اپنا فرما رحم و کرم خدایا صدمات ہیں جہاں میں ، آفات ہیں جہاں میں اُمّت پہ آئے مشکل
اے مولا درد سارے چھین کر خوشیاں عطا کر دے میرے بے چین اس دل کو سکوں سے آشنا کر دے کرم کی بارشیں برسا میری روح کے بیاباں پر
میں بہت دنوں سے اداس ہوں تو مری اداسی کو دور کر اے مرے خدا تو کرم یہ کر مری ظلمتوں کو بھی نور کر مرا دل یہ ٹوٹا ہوا
غموں کے گرداب میں گِھرا ہوں، مجھے بچا لے مرے خدایا مَیں تھک چکا ہوں، مجھے بچا لے کبھی تھا جس کو مَیں دل سے پیارا، بہت ہی پیارا اب
میں پریشاں حال مولی ہے صدا استغفر اللہ تیرے در پر آہ و زاری ہے ندا استغفر اللہ میں رہا غافل یہاں دنیا کی شہرت و ذوق میں تیری دھرتی
یا خدا انتظام ہو جائے حج پہ حاضر غلام ہو جائے بندگی تیری میں میں آ جاؤں میرے حق میں نظام ہو جائے تیرا لطف کرم ملے مجھ کو تیرے
اے خدا رحمتوں کی ہو مجھ پرعطا تھک چکا ہےدکھوں سے یہ بندہ ترا اے مسیحائے دوراں شفا چاہیے اپنے ہراک مرض کی دواچا ہیے تیری ہی مجھ کو ہر
حال و مستقبل کی فکروں سے رہائی دے مجھے اے خدا زیرِ ہوس ہوں پارسائی دے مجھے دل کی دنیا میں اجالا ہو خدایا ذکر سے جلوہِ اسلام ہر جانب
Load More