براؤزنگ ٹیگ

urdu poetry written

لب پر مہر لگاؤ اور خاموش رہو | طنزیہ شاعری

لب پر مہر لگاؤ اور خاموش رہو سب کچھ دیکھتے جاؤ اور خاموش رہو اپنی حالتِ زار کا واحد ذمہ دار قسمت کو ٹھہراؤ اور خاموش رہو گھر سے دور کسی جنگل میں جا کرتم خوابوں کو دفناؤ اور خاموش رہو کچھ بھی کرلو تیرگی ختم نہیں ہوگی سارے دیپ…

روند کر ناکامیوں کو جیت سکتا ہے جہاں | غمگین شاعری

روند کر ناکامیوں کو جیت سکتا ہے جہاں گر ہو سر پہ آدمی کےچاہتوں کا آسماں جس کو دیکھو جا رہا ہے زندگی سے روٹھ کر کوئی تو کرتا مکمل یہ ادھوری داستاں چال چلتے ہیں جو اکثر شاطروں سی میرے ساتھ رہ نہیں سکتا میں ایسے دوستوں کے درمیاں وہ…

ائے میرے دوست تجھے ہم سفر مبارک ہو | شادی پر اشعار

ائے میرے دوست تجھے ہم سفر مبارک ہو وجودِ رونقِ شام و سحر ۔۔۔۔۔۔۔۔مبارک ہو کہ جس کے دم سے تری زندگی مہک اٹھے درونِ خانہِ ہستی دمک دمک اٹھے یہ راز تم پہ کھلے ہر سہانی صبح کے سنگ "وجود ِزن سے ہے تصویر ِکائنات میں رنگ " وصال جس کا…

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے | دوستی پر شاعری

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے جھوٹ سے پردہ ہٹانا جرم ہے روز ہوتا ہے تماشا اک نیا آئنہ لیکن دِکھانا جرم ہے شہر کا حاکم ہے مستی میں مگن حالِ دل اس کو سنانا جرم ہے بُھول بیٹھے اپنا ماضی اس طرح اب اِنھیں رستہ سُجھانا جرم ہے کیسے…

عجب دستورِ دنیا ہے ، عجب اس کا تقاضا ہے| شادی پر اشعار

عجب دستورِ دنیا ہے ، عجب اس کا تقاضا ہے عجب ترجیح رشتوں پر، عجب ہر سو تماشا ہے عجب ہے رنگ اور دولت کے بل پہ رشتوں کی بارش نہ سیرت کو کوئی دیکھے نہ ایماں کی کوئی خواہش ترازو پر ہے بھاری جو وہ اک دولت کا سکہ ہے کوئی دستک…

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں زباں پر آ بھی جائیں تو زباں کچھ کہہ نہیں پاتی اگرچہ ہم سبھی محسوس کرتے ہیں زمانے کے ستم سارے حشم سارے مگر پھر بھی زباں خاموش رہتی ہے کسی احسان کے بدلے فقط ہم مسکراتے ہیں کسی کے جبر کے آگے فقط…

ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو

ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو پاک آرمی کا تم سب ہر دم ہی ساتھ دے دو جغرافیائی سرحد کے سب ہیں یہ محافظ ناکام کر کے سازش ہاتھوں میں ہاتھ دے دو سردی و گرمی میں سب ہر جا پہ مستعد ہیں ان کو خراج تحسیں دن اور رات دے دو بحری…

کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا

کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا دو گز کے قید خانے میں قید ہورہا تھا ویران سا پڑا تھا ویران سے مکاں میں پُرہول سا سماں تھا اُس وقت اُس جہاں میں سنسان سی جگہ تھی، کیا فاٸدہ فغاں میں؟ خلوت نشین تھا میں خلوت میں رو رہا تھا …

محمد کے طریقوں کو مسلماں بھول کر بیٹھے

محمد کے طریقوں کو مسلماں بھول کر بیٹھے در مولا کو چھوڑا ہے در شیطان پر بیٹھے نہ ہے قرآن سے الفت نہ ہے خوف خدا دل میں گناہوں میں مگن ہردم جہاں میں در بہ در بیٹھے عراق و شام برما اور فلسطیں پر ستم دیکھو یقیں رکھتے نہیں رب پر فرنگی سے…

ابھی تو بدلا چمن کا موسم ابھی تو بارش کی ابتداء ہے

ابھی تو بدلا چمن کا موسم ابھی تو بارش کی ابتداء ہے ابھی تو ساقی ذرا ہے سنبھلا ابھی نوازش کی ابتداء ہے یقیں کسی پہ بھی آج کرنا محال دنیا میں ہوگیا ہے وفا پہ جس کی تھا ناز مجھ کو اسی سے یورش کی ابتداء ہے بجھی ہوئی تھی نہ جانے کب سے یہ…