سہولت ہو تو آجانا محبت ہو تو آجانا
کھلا ہے دل کا دروازہ ندامت ہو تو آجانا
تجھے محفل، مجھے گوشہ نشینی سے محبت تھی
نئی دنیا نئی باتوں سے فرصت ہو تو آجانا
دِکھا کر باغ… صحرا بانٹنے والوں کی بستی میں
کبھی ہمدرد سائے کی ضرورت ہو تو آجانا
ترقی یافتہ دنیا تری منزل مگر میں تو
غریبوں کا محلہ ہوں طبعیت ہو تو آجانا
ہوس کو پیار بتلاکر تعلق جوڑنے والے
لٹیروں کے مزاجوں سے نصیحت ہو تو آجانا
امیدوں کی سواری سے اگر تھک کر اتر جاؤ
کسی لمحہ تمنائے حقیقت ہو تو آجانا
اگر خوش ہو مٹادو میری باتیں کاغذِ دل سے
اگر ناخوش ہو محرومِ رفاقت ہو تو آجانا
سہولت ہو تو آجانا محبت ہو تو آجانا
کھلا ہے دل کا دروازہ ندامت ہو تو آجانا
شاعری: ہدہد الہ آبادی
تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری
urdu ghazal in urdu | Amazing Urdu poetry | Urdu poetry heart touching |Urdu poetry 2 lines | Urdu poetry text