اردو شاعریڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

زمانے کو ہم آزمانے لگے ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے | خود غرض دوست پر اشعار

زمانے کو ہم آزمانے لگے ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے عجب زندگی میں عجب موڑ ہے کہ قاتل جنازے اٹھانے لگے ہمارے دلوں پر لگاۓ نشاں ہمیں پھر وہ ظالم منانے لگے
زمانے کو ہم آزمانے لگے ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے | خود غرض دوست پر اشعار

زمانے کو ہم آزمانے لگے
ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے

عجب زندگی میں عجب موڑ ہے
کہ قاتل جنازے اٹھانے لگے

ہمارے دلوں پر لگاۓ نشاں
ہمیں پھر وہ ظالم منانے لگے

نہیں تھا جہاں میں کوئی ہم نشیں
اکیلے ہی آنسو بہانے لگے

وہ جن کو اٹھایا، سہارا دیا
وہی لوگ ہم کو گرانے لگے

دلیری کا جن کو سکھایا ہنر
ہمیں وہ مسلسل ڈرانے لگے

ہمیں فخر تھا جان بھی دیں گے وہ
مگر دوست نظریں چرانے لگے

اے “ہمدرد” ہم نے ہنسایا جنہیں
وہ بدبخت ہم کو رلانے لگے

زمانے کو ہم آزمانے لگے
ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے

شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

دنیا داری سے کٹ گیا ہوں میں اپنے اندر سِمٹ گیا ہوں میں | اداس اردو شاعری

اے مرے یار مرے دوست مرا مان ہے تو | دوستی پر شاعری

If you want to read more friend poetry please check 

amazing urdu poetry | urdu poetry for friends | urdu poetry 2 lines | urdu poetry ghazal | urdu poetry text | urdu poetry best

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *