اداس شاعریڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے | اداس شاعری

اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے | اداس شاعری

اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے
مرے دل کو کچلنا تھا کچل کر بے وفا خوش ہے

سنو! ان کو فقط میرا یہی پیغام دے دینا
اداسی ہے نگاہوں میں، مگر یہ آتما خوش ہے

اسے بھی رنج تھا شاید، بہت غمگین تھا اس دن
خفا وہ بھی، دکھی میں بھی مگر وہ تیسرا خوش ہے

دکھاتا تھا تمہیں جو آٸینہ عکسِ جہاں داری
کبھی اس رُخ نظر کرنا کہ اب وہ آٸینہ خوش ہے

ہمیشہ بند رہتا تھا مرے دل کا یہ دروازہ
مگر تم جب سے روٹھے ہو یہ دروازہ کھلا خوش ہے

نہ کر “ہمدرد” کچھ پرواہ کسی کے روٹھ جانے کی
اگر تجھ سے خدا خوش ہے، جو شاہ دوسرا خوش ہے

اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے
مرے دل کو کچلنا تھا کچل کر بے وفا خوش ہے

شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *