وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے | سوال و جواب پر اردو غزلیہ شاعری
urdu poetry heart touching | romantic urdu ghazal
وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے
اس ایک بات نے دکھلائے کتنے خواب مجھے
ہوا تو پھر نہ مری خاک تک بھی ڈھونڈ سکی
کیا جو اس نے مسافت میں ہمرکاب مجھے
خدا مزید کرے خوبرو تجھے لیکن
بڑا ہی خوار کرے ہے ترا شباب مجھے
بلا کی دھند میں رستہ سجھائی دینے لگا
ترا دیا ہوا جگنو تھا آفتاب مجھے
میں روز نیند میں جنت کی سیر کرتا ہوں
تمام رات ہی آتے ہیں تیرے خواب مجھے
ضرور دامنِ احباب میں نہیں پتھر
وگرنہ مارتے یہ طیش میں گلاب مجھے؟
تری نگاہ کے ملنے کی دیر تھی ،پھر تو
ہر ایک رنگ کا پانی لگا شراب مجھے
میں اس یقین پہ جیون گزار آیا ہوں
کہ مل ہی جائے گی دو دن میں کوئی جاب مجھے
چھپا کے شرم کے آنچل میں خواہشیں ساری
سدا وہ شخص ملا اوڑھ کے نقاب مجھے
گنوا رہا ہے بصد شوق جو مری قربت
کرے گا حال غریبی میں بازیاب مجھے
میں پھر سوال کی جرآت ہی کر سکوں نہ کبھی
کسی مقام پہ ایسا بھی دے جواب مجھے
شکست و ریخت میں میری اسی کی سازش ہے
جو چاہتا تھا کبھی کرنا کامیاب مجھے
شدید حبس تھا ماضی کے اس طرف احسن
مزید ہجر بھی کرتا رہا خراب مجھے
وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے
اس ایک بات نے دکھلائے کتنے خواب مجھے
کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب | رقیب کے نام شاعری
اگر آپ مزید اردو غزلیہ شاعری پڑھنا چاہتے ہین تو یہ لازمی دیکھیں
[…] […]