کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب | رقیب کے نام شاعری

خودغرض دوست اور رقیب کے نام خوبصورت اردو شاعری | urdu poetry about raqeeb

0 8

کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب
سب کا ہے وہ آشنا سو بندا بندا ہے رقیب

میں نے تو اک سانپ کا ہی سر اتارا ہے فقط
دیکھتا ہے جو بھی لیکن اس کو کہتا ہے رقیب

تم سے وابستہ ہر اک انساں سے مجھ کو بیر ہے
یعنی جو بھی ہے تمہارا دوست، میرا ہے رقیب

اک بھکارن سے محبت ہو گئی ہے اور اب
مجھ کو ہر اک بھیک دینے والا لگتا ہے رقیب

کیا غضب ہے تجھ سے میرے بعد ملنے والا شخص
قہر سے تکتا ہے مجھ کو اور سمجھتا ہے رقیب

رات نامہ بر کے لہجے سے عیاں ہوتا رہا
یہ ترا قاصد بھی، میرا اچھا خاصا ہے رقیب

دیکھتا ہے روز تجھ کو آنکھ بھر کے غور سے
توڑ دوں گا اس لیے بھی آبگینہ ،،ہے رقیب،،

آنے والا دن محبت کا ہے سو، اظہار سے
سب پہ کھل ہی جائے گا یہ ،کون کس کا ہے رقیب

میری رگ رگ میں سما جاتا ہے احسن ایک ڈر
وہ مجھے جب پیار سے اکثر بلاتا ہے رقیب

کس سے حال دل کہوں یہ سارا قصبہ ہے رقیب
سب کا ہے وہ آشنا سو بندا بندا ہے رقیب

شاعری: احسن اعجاز

اگر آپ دوست کے متعلق شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

بدلے ہیں رفتہ رفتہ مرے یار کس لیے ؟ دوستی شاعری

احسن اعجاز

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.