دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے دنیا تو یارو اک رہگزر ہے| دنیا کی بے ثباتی پر اشعار

Poetry about life in Urdu 2 lines

0 110

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے
دنیا تو یارو اک رہ گزر ہے

اس سے کبھی تم دل مت لگانا
کچھ ہی دنوں کا تیرا یہ گھر ہے

تیاری کر لو سامان باندھو
درپیش تجھ کو لمبا سفر ہے

اس کی محبت دل میں نہ لانا
ہے زہر قاتل پکی خبر ہے

انجام اس کا ہے موت تیری
کر دیتی سب کچھ زیر و زبر ہے

دنیا کے عاشق ناکام ہیں سب
اس سے بچا جو وہ ہی ظفر ہے

میری گزارش پلے سے باندھو
سینے میں زندہ دل تیرے گر ہے

اظہر میں دل سے لکھتا ہوں رہتا
رب کے کرم سے اس میں اثر ہے

دھوکے کا گھر ہے مچھر کا پر ہے
دنیا تو یارو اک رہ گزر ہے

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

اگر آپ دنیا کی بے ثباتی پر مزید شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

چلتی رہے گی دنیا اے ناداں ترے بغیر | تلخ حقیقت پر مبنی شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.