اداس شاعریعمر عاطر

وحشت زدہ عجب سے خیالات کی طرف | urdu poetry sad 2 lines

وحشت زدہ عجب سے خیالات کی طرف | urdu poetry sad 2 lines

وحشت زدہ عجب سے خیالات کی طرف
ہر ایک لمحہ ذہن ہے خدشات کی طرف

آئینہ دیکھتے ہوئے جاتا ہے اب دھیان
ویران وخستہ حال مقامات کی طرف

لائی جو ذات مجھ کو عدم سے وجود میں
مشکل پڑی تو دیکھا اسی ذات کی طرف

سالار ہوگیا ہے یہاں مبتلاۓ عشق
کیسے بڑھے سپاہ فتوحات کی طرف

اس شہر بد اماں کا خدا جانے کیا بنے
اک چیخ اٹھ رہی ہے سماوات کی طرف

لوٹا تھکن سے چور شکستہ بدن لیے
جانا ہوا تھا شہر طلسمات کی طرف

بازار کی دکاں سے خریدے گئے ہیں پھول
اک اور سانحہ ہے شروعات کی طرف

کاسے کی سمت کس نے یہ سکہ اچھالا ہے
ہر آنکھ ہے فقیر کی خیرات کی طرف

عاطر وہ شخص محو تکلم ہے جب تلک
کرتا ہے کون غور تری بات کی طرف

وحشت زدہ عجب سے خیالات کی طرف
ہر ایک لمحہ ذہن ہے خدشات کی طرف

شاعری: عمر عاطر

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

یاد کا اک حصار باقی ہے دو جہانوں کا بار باقی ہے | اداس شاعری

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *