اداس شاعریعادل حسین

موج  ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے | چراغوں پر اشعار |Urdu Ghaza Lyrics

موج  ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے | چراغوں پر اشعار |Urdu Ghaza Lyrics

موج  ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے
سہمے چراغ وقت سے پہلے ہی بجھ گئے

کل شب مرا جُھکاؤ چراغوں کی سمت تھا
فورا انہیں جلا لیا جیسے ہی بجھ گئے

اتنے بڑے جہان میں کتنے چراغ تھے
آندھی چلی تو صرف ہمارے ہی بجھ گئے

روشن کئی چراغ تھے شب کے زوال تک
وائے نصیب! کچھ دیے جلتے ہی بجھ گئے

لشکر بنا کے جنگ ہوا سے نہیں لڑی
تنہا جلے تھے اور اکیلے ہی بجھ گئے

روپوش کچھ دیے ہیں ابھی طاقچوں سے دور
آندھی سمجھ رہی ہے کہ سارے ہی بجھ گئے

لیکن ہوائے تند کو اس کی خبر نہیں
کتنے چراغ جلنے سے پہلے ہی بجھ گئے

میری وفا کی آگ سے اس کی بھی لو جلی
پھر یوں ہوا کہ دونوں اکٹھے ہی بجھ گئے

بستی میں ایک ایسی خبر گردشوں میں ہے
ایسی خبر کہ سب جسے سنتے ہی بجھ گئے

عادل کئی چراغ تو خائف تھے اس قدر
جیسے اشارہ مل گیا ویسے ہی بجھ گئے

موج  ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے
سہمے چراغ وقت سے پہلے ہی بجھ گئے

شاعری : عادل حسین

کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے

کمال ِ ہجر نہیں ہے سُخنوری میری | اداس شاعری | Urdu Poetry Sad 2 Lines

Urdu Poetry Best |Urdu Poetry On Light |Urdu 2 Lines Poetry | amazing urdu poetry

Shares:
1 Comment
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *