یاد کا اک حصار باقی ہے دو جہانوں کا بار باقی ہے | اداس شاعری

Urdu poetry sad 2 lines| Urdu poetry ghazal

1 45

یاد کا اک حصار باقی ہے
دو جہانوں کا بار باقی ہے

کوۓ جاناں میں پھر سے جا پہنچے
دل پہ کب اختیار باقی ہے

ایک اک کر کے دفن کرتا رہا
حسرتوں کا مزار باقی ہے

شاہ زادی نے سب کو ٹھکرا دیا
ایک امیدوار باقی ہے

اس قدر جلد مر نہیں سکتا
زندگی کا ادھار باقی ہے

میں نے سگریٹ مسل دیا لیکن
اس سے اٹھتا غبار باقی ہے

عہدِ رفتہ کی طرح اب بھی کیا
تیرے سینے میں پیار باقی ہے؟

عمر گزری خزاں کے ساۓ میں
اور فریبِ بہار باقی ہے

اک حسینہ کی آنکھوں میں عاطر
نیند کا کچھ خمار باقی ہے

 

یاد کا اک حصار باقی ہے
دو جہانوں کا بار باقی ہے

 

شاعری: عمر عاطر

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

مرتے جاتے ہیں سب کہانی میں ۔۔۔۔تیرا کردار کم نہیں ہوتا

1 تبصرہ
  1. e-commerce کہتے ہیں

    Wow, wonderful weblog format! How lengthy have you ever been running
    a blog for? you make blogging look easy. The whole look
    of your web site is fantastic, let alone the content!
    You can see similar here sklep online

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.