براؤزنگ ٹیگ

urdu poetry on friendship

خوشی ان میں بانٹو جو غم میں ہوں ساتھی |urdu poetry for friendship

خوشی ان میں بانٹو جو غم میں ہوں ساتھی وہ ڈھونڈو جو رنج و اَلَم میں ہوں ساتھی وہ بزمِ جہاں کا پتہ کوئی دے دے ملیں مجھ کو جو ہر قدم میں ہوں ساتھی عجب دور ہے مخلصوں کی کمی ہے بہت کم ہیں جو چشم نَم میں ہوں…

میں شکستہ دل ہوں میرا ہمنوا کوئی نہیں | دوستی پر شاعری

میں شکستہ دل ہوں میرا ہمنوا کوئی نہیں مجھ سے مخلص باوفا میرے سوا کوئی نہیں دے کوئی مجھ کو بھی لوگوں کو پرکھنے کا ہنر میری قسمت میں رفیقِ باوفا کوئی نہیں میں برے لوگوں سے بچ کر دیکھ لوں جب آئینہ آئینہ کہنے لگے تجھ سے برا کوئی نہیں…

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے | اردو غزل شاعری

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے جسم سے ہجر اگر رات میں ملنے آتا درمیاں ہم کبھی دیوار نہیں ہوتے تھے پہلے ہم لوگ تعلق پہ یقیں رکھتے تھے پہلے ہم لوگ سمجھدار نہیں ہوتے تھے اب تو اک پل کی…

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا | بچھڑے دوستوں پر اشعار

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا انجام بھلا ہجر کا الفت کا عمق ہو کچھ روز مگر دل کو تڑپنا ہی پڑے گا اُن دور جزیروں کی اگر سیر ہے مقصود آنکھوں کو سمندر میں تو ڈھلنا ہی پڑے گا…

اگر تم عیب میرے دنیا والوں سے چھپا لیتے| دوستی شاعری

اگر تم عیب میرے دنیا والوں سے چھپا لیتے مجھے بھی دل سے آخر دوست اپنا تم بنا لیتے یہی تو دوستی کا وصف ہے دنیا میں ہر جانب وفاؤں کا صلہ لیتے، محبت کی جزا دیتے بھروسہ دل سے کر لیتے تو دل میں گھر بنا لیتے میرے الفاظ گر اپنی ہنسی میں نہ…

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا|مطلبی دوست شاعری

چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا دیکھی ہے میں نے دنیا کوئی نہیں کسی کا مجبوریوں نے گھیرا تب جان پائے ہم بھی اپنا ہو یا پرایا کوئی نہیں کسی کا اخلاص کے دئیے کو خوں سے جلاوں لیکن دھوکہ ہے سب کا پیشہ کوئی نہیں کسی کا ہمدرد و ہمسفر…

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے

بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے ہم ترے دشمن نہیں ہم پر بھروسہ کیجیے ہم سے بڑھ کر کون ہے اس سرزمیں کا خیرخواہ ہم کو دشمن کی نگاہوں سے نا دیکھا کیجیے بدظنی کو چھوڑ کر نظروں میں وسعت لائیے نفرتیں چاہت میں بدلیں کام ایسا کیجیے…

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں| دوستی پر شاعری

تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں ہمارے رنج و غم کی داستاں ظالم ترے آگے فسانہ ہی فسانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تجھے محبوبِ دنیا بننے کی عادت نے گھیرا ہے ہر اک سے دوستانہ ہے تجھے ہم…

کسی کے ساتھ کبھی میں بُرا نہیں کرتا

کسی کے ساتھ کبھی میں بُرا نہیں کرتا بڑھا چڑھا کے بشر کو خُدا نہیں کرتا خدا کے رحم و کرم سے بلائیں ٹلتی ہیں وگرنہ آدمی دنیا میں کیا نہیں کرتا وہ کیسے قربتِ رحمان پائے گا یارو خیالِ غیر جو دل سے جدا نہیں کرتا کسی بشر سے مرے یار…