صورتِ خواب جو آنکھوں سے لگایا جاتا | موبائل وڈیو کال پر اردو شاعری
Urdu poetry about video call | romantic urdu ghaza
صورتِ خواب جو آنکھوں سے لگایا جاتا
کاش ہر خواب کو تعبیر بنایا جاتا
(بیوی سے دور ایک شوہر کے دل کی آواز جو وڈیو کال پر اپنی بیوی سے بات تو کر سکتا ہے ملاقات نہیں.)
صورتِ خواب جو آنکھوں سے لگایا جاتا
کاش ہر خواب کو تعبیر بنایا جاتا
کاش ہر عکس حقیقت میں سمایا جاتا
اس قدر جلد دوبارہ نہ مٹایا جاتا
ساتھ میں اس کے جو تنہائی میسر ہوتی
اپنے کمرے میں یوں تنہا نہیں پایا جاتا
کاش سکرین سے اک لمس کی حدت ملتی
گرم سانسوں سے بدن اس کا تپایا جاتا
کاش خوشبوئے بدن بھی کوئی ڈیٹا ہوتی
کر کے اپ لوڈ وفاؤں میں بسایا جاتا
کاش تصویر کسی طرح مجسم ہوتی
کاش اک لمس اٹھائے ہوئے سایا جاتا
بوسہ مل جاتا ہمیں گر کسی پیکج کے ِعوض
اس کی خاطر بھی کوئی رستہ بنایا جاتا
چار سو محفل صفدر جو حقیقت ہوتی
یوں نہ تنہائی کے صحراؤں میں لایا جاتاج
شاعری : سلیم اللہ صفدر
جو پسند نہیں ہم کو لائیک کرتے جاتے ہیں | فیس بک تعلقات پر لکھی گئی اردو شاعری