زندگی ہے مسکرائی عید آئی | عید شاعری

Eid poem | Poetry of Eid| عید مبارک شاعری

2 19

زندگی ہے مسکرائی عید آئی
خوشیوں کی رونق ہے بھائی عید آئی

ماہ رمضان کے وہ روزے خوب گزرے
جھوٹ غیبت اور خیانت سے بچے تھے
خالی پیٹ اور خشک ہونٹوں سے جئیے تھے
اب تو ہے برسات چھائی عید آئی

 

ماہ رمضان کی وہ عادت نہ بھلائیں
دل کو ہم سارے گناہوں سے بچائیں
ہم وہ اذکار و تلاوت کرتے جائیں
دل میں رکھیں ہم سچائی عید آئی

 

اک مہینے کی مشقت کا صلہ ہے
سب کا چہرہ آج کیسے کھل اٹھا ہے
عیدی ہر اک شخص ہم کو دے رہا ہے
ہے یہ روزوں کی کمائی عید آئی

 

ہم یتیموں کا بنیں گے آسرا
خوشیاں بانٹیں سب غریبوں میں صدا
پیار و الفت کا نہ کم ہو سلسلہ
خیر و برکت ساتھ لائی عید آئی

 

زندگی ہے مسکرائی عید آئی
خوشیوں کی رونق ہے بھائی عید آئی

 

شاعری: سلیم اللہ صفدر

 

زندگی ہے مسکرائی عید آئی
اک مہینے کی مشقت کا صلہ ہے
سب کا چہرہ آج کیسے کھل اٹھا ہے
عیدی ہر اک شخص ہم کو دے رہا ہے
ہے یہ روزوں کی کمائی عید آئی

 

اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

 

2 تبصرے
  1. Mudassir کہتے ہیں

    ماشآاللہ۔بہت خوب

    1. Saleem Ullah کہتے ہیں

      جزاکم اللہ خیرا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.