اداس شاعریالیاس ناز

مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ | جدائی پر غزل |urdu ghazal poetry

مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ اک بھول کرکے اب سدا پچھتا رہا ہے وہ کرتا تھا جو کہ شوخی شرارت سبھی جگہ آتے ہی میرے سامنے شرما رہا ہے وہ
مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ | جدائی پر غزل |urdu ghazal poetry

مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ
اک بھول کرکے اب سدا پچھتا رہا ہے وہ

کرتا تھا جو کہ شوخی شرارت سبھی جگہ
آتے ہی میرے سامنے شرما رہا ہے وہ

خود بھی تڑپ رہا ہے مرا ساتھ چھوڑ کر
مجھکو بھی ہجرو یاس میں تڑپا رہا ہے وہ

تنہا سفر پہ چل دیا منزل کی چاہ میں
اب راہِ خارزار سے گھبرا رہا ہے وہ

ظلم و ستم کی جھوٹی کہانی سنا سنا
ماحول سازگار کو گرما رہا ہے وہ

طوفان کا بھی حوصلہ کتنا بلند ہے
آ آ کے ہر چٹان سے ٹکرا رہا ہے وہ

اسکو پتہ ہے جھوٹ کا سچ سے ہے سامنا
اس واسطے ہی آنے سے کترا رہا ہے وہ

کوئی نہیں ہے،ناز، مقابل اسی لئے
میدانِ کارزار میں اترا رہا ہے وہ

مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ
اک بھول کرکے اب سدا پچھتا رہا ہے وہ

شاعری : الیاس ناز

در ہمیشہ کھلا ہوا رکھنا جاری ملنے کا سلسلہ رکھنا | خوبصورت اردو اشعار

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

best ghazal in urdu | sad ghazal in urdu | poetry ghazal urdu | ghazal poem in urdu | urdu ghazal

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *