ملالِ نقشِ ماضی سے بھری ہے
ہمارے فون کی جو گیلری ہے
محبت ایک ایسی نوکری ہے
غم و آلام جس کی سیلری ہے
اُسی کی بات سچی ہے کھری ہے
کہ جس کی کار، کوٹھی، فیکٹری ہے
یہ لہجہ یہ تمھارا گرم لہجہ
مرے سینے پہ چلتی استری ہے
کسی کے بھاگ میں ہیں نرم صوفے
کسی کے بخت میں میلی دری ہے
جو ہنس کر تلخیاں سہہ لے کسی کی
کہاں کوئی اب ایسا صابری ہے
وہی باصؔر ؟؟ ہیں جس کے گھر میں فاقے
مگر مصروفِ شعر و شاعری ہے
ملالِ نقشِ ماضی سے بھری ہے
ہمارے فون کی جو گیلری ہے
اگر آپ مزید ادس اردو شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
If you want to read more sad poetry in Urdu please check
رائیگانی کا دکھ سمجھتے ہو ؟ دکھ پر اداس شاعری