طیبہ کا سفر قسمت میں ہوا، جنت کا سفر آسان ہوا

پاکستان سے مکہ و مدینہ کی طرف اجر کی نیت سے جانے والے ایک مسافر کے جذبات

0 67

طیبہ کا سفر قسمت میں ہوا، جنت کا سفر آسان ہوا
ہم جیسے گناہگاروں کے لیے بخشش کا اک سامان ہوا

کتنی ہی دعاؤں کے بدلے، رب نے فرمائی نظر کرم
اک حسرت آج تمام ہوئی، اک پورا آج ارمان ہوا

میں گرتا پڑتا مسافر تھا ، اس زیست کے تپتے صحرا میں
وہ گنبد خضری میرے لیے اس ریت میں نخلستان ہوا

کئی برس خزاؤں میں گزرے، اک عمر بہار کی خواہش کی
طیبہ کی فضا کا موسم پھر آخر تسکین ِ جان ہوا

میں خاک حرم کو چوموں اور گلیوں میں بھٹک کر کھو جاؤں
اک دل کی تمنا کا ہونٹوں قدموں سے عجب پیمان ہوا

میں دیکھتا جاؤں کعبے کا در ، پیتا جاؤں آب زم زم
یہ دل اب دنیا کے ہر اک غم سے صفدر انجان ہوا

طیبہ کا سفر قسمت میں ہوا، جنت کا سفر آسان ہوا
ہم جیسے گناہگاروں کے لیے بخشش کا اک سامان ہوا

 

شاعری :سلیم اللہ صفدر

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.