میرے خدا کا جو لطف و کرم نہیں ہوتا میں آج واصفِ شاہ امم نہیں ہوتا نبی کے عشق میں دنیا ہمیں ستاتی ہے نبی سے عشق ہمارا بھی کم
naat with lyrics
ہے مدینے کا سماں چاروں طرف نور کی ہے کہکشاں چاروں طرف بوسہ ء گنبد کو یہ بے تاب ہے جھک رہا ہے آسماں چاروں طرف یاد آئے پھر بہت
دربار مصطفی میں ، زار و قطار رویا اپنی جفائیں سوچیں ، میں بار بار رویا طیبہ میں پھر رہا تھا ، مجرم بنا ہوا تھا سوچے نبی کے احساں
نعت نبی سے دل کو ہیں سرشار کر گئے رب کے کرم سے پیارا یہ ہم کار کر گئے جگ میں نئے نبی کی ضرورت نہیں رہی نبیوں کا
بن کے آئے اس جہاں رہبر ، امام الانبیاء میرے آقا اور ہیں سرور ، امام الانبیاء وہ سراپا نور ہیں لیکن بشر ہیں بالیقیں وہ منور اور ہیں انور
آ بتاؤں کہ کیا ، محمد ہیں وہ حبیب خدا ، محمد ہیں جن کو قراں میں من کہا رب نے رب کی پیاری عطا ، محمد ہیں جن کے
آفتابِ مبیں محمد ہیں ماہ تابِ حَسیں محمد ہیں وہ کسی اور کے نہیں طالب دل میں جن کے مکیں محمد ہیں اسوہ جن کا نجات کا باعث وہ کوئی
سوئے طیبہ جونہی قافلہ ہو گیا اشکوں کا بھی رواں سلسلہ ہو گیا جو نبی ﷺ کے نگر کی طرف ہے بنا ہم کو محبوب وہ راستہ ہو گیا فضل
میرے جان و دل سبھی اُن پر فدا صلی علیٰ میرے آقا کی حسیں ہر اک ادا صلی علیٰ آپ کی آمد سے جتنے بُت تھے منہ کے بَل گرے
پوچھتے ہو کہ کیا مدینہ ہے ؟ دردِ دل کی دوا مدینہ ہے! مال و عشرت کی کچھ طَلَب ہی نہیں طَلْبِ عاشق سدا مدینہ ہے سر کے بل میں
Load More