اذلان الرحماناردو شاعری

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے | دوستی پر شاعری

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے
جھوٹ سے پردہ ہٹانا جرم ہے

روز ہوتا ہے تماشا اک نیا
آئنہ لیکن دِکھانا جرم ہے

شہر کا حاکم ہے مستی میں مگن
حالِ دل اس کو سنانا جرم ہے

بُھول بیٹھے اپنا ماضی اس طرح
اب اِنھیں رستہ سُجھانا جرم ہے

کیسے بدلے دور ظلمت، ہمنشیں؟
جبکہ ظلمت روشنانا جرم ہے

کون آئے کام کس کے ،کس طرح؟
دوسروں کے کام آنا جرم ہے

سب کے سب یوں پڑ گئے ہیں شرک میں
نعرہ ءِ وحدت لگانا جرم ہے

روز بٙکتا ہے یہاں جو دین پر
اُس کو ملزم تک ٹھہرانا جرم ہے

بڑھ گئے اذلان فتنے چارسو
جنس تقویٰ دل میں لانا جرم ہے

سچی باتیں اب بتانا جرم ہے
جھوٹ سے پردہ ہٹانا جرم ہے

شاعری: ازلان الرحمان

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

Shares:
2 Comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *