اردو شاعرینعمان شفیق

جھاڑیاں ہٹاتا ہے، راستے بناتا ہے کون دل کے صحرا میں گنگناتا جاتا ہے |محبوب پر اشعار

جھاڑیاں ہٹاتا ہے، راستے بناتا ہے کون دل کے صحرا میں گنگناتا جاتا ہے کیا کریں طبیعت کا ،اِس عجب اذیّت کا جس سے بچ کے چلنا ہو، دل اُسی پہ آتا ہے
جھاڑیاں ہٹاتا ہے، راستے بناتا ہے کون دل کے صحرا میں گنگناتا جاتا ہے |محبوب پر اشعار

جھاڑیاں ہٹاتا ہے، راستے بناتا ہے
کون دل کے صحرا میں گنگناتا جاتا ہے

کیا کریں طبیعت کا ،اِس عجب اذیّت کا
جس سے بچ کے چلنا ہو، دل اُسی پہ آتا ہے

ہم بھی کیسے بچے ہیں،اُس سے لڑتے پھرتے ہیں
ہم کو جو نہیں بھاتا، اُس کو کیوں وہ بھاتا ہے

اُس سے سخت نالاں ہیں، سب پيمبّرانِ حبس
وہ نئے مکانوں میں کھڑکیاں بناتا ہے

جب دھویں میں خود بھی وہ ،سانس لے نہیں سکتا
پھر ہمارے خیموں کو آگ کیوں لگاتا ہے

جیسے اک پرندہ ہو رب کی حمد میں مصروف
اُس سے مل کے دل میرا ،ایسے چہچہاتا ہے

جھاڑیاں ہٹاتا ہے، راستے بناتا ہے
کون دل کے صحرا میں گنگناتا جاتا ہے

شاعری: نعمان شفیق

ہم کو چاہت تھی کسی اور کی، آیا کوئی ہے | اردو شاعری محبت

If you want to read more Urdu poetry love please clicck 

urdu poetry love poetry | amazing urdu poetry | best urdu poetry in text | urdu poetry 2 lines | urdu poetry ghazal | Urdu poetry love

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *