چلو سبز جھنڈیاں سجائیں ملکر
کہ جشن آزادی منائیں ملکر
یہ دن ہے مسرت کا اے دوستو
اسے پرمسرت بنائیں ملکر
یہ مانا کہ آیا ہے وقت ِ گراں
ترقی کی راہ پر وطن ہے رواں
ہے ممتاز دنیا میں میرا وطن
ہے امت کی امید اور نگہباں
یہ زرخیز دھرتی، بحر بیکراں
فلک بوس اس دیس کی چوٹیاں
زمینی ذخائر کی خوشخبریاں
کریں اس کی خاطر دعائیں ملکر
فلسطین کشمیر، شام اور ہند
سبھی کے مسلمان ہیں زخم ذخم
یہ رب کا ہے ہم پر بڑا ہی کرم
دیا ہم کو جس نے یہ روشن وطن
نکاح سجدہ قربانی صوم و صلاۃ
ہیں ہر ایک عبادت میں آزاد ہم
نہیں دعوت دیں میں مشکل کوئی
چلو فرض یہ بھی نبھائیں ملکر
یہ میرے سپاہی یہ فوجی جواں
یہی میری سرحد کے ہیں پاسباں
برائے بقائے بہار چمن….!
ہتھیلی پہ رکھتے ہیں یہ اپنی جاں
یہ سہتے ہیں حرف ملامت بہت
یہی دیتے ہیں پھر بھی قربانیاں
ہماری حفاظت کی خاطر یہ سب
لہو اور پسینہ بہائیں ملکر
چلو سبز جھنڈیاں سجائیں ملکر
کہ جشن آزادی منائیں ملکر
یہ دن ہے مسرت کا اے دوستو
اسے پرمسرت بنائیں ملکر
شاعری : سلیم اللہ صفدر
اگر آپ یوم آزادی پاکستان کے لئے مزید اشعار پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں