مرے آقا کے جو نقشِ کفِ پا دیکھ لیتے ہیں | نعت شریف
بارگاہ رسالت میں عقیدت کے پھول نعتیہ کلام کی شکل میں
مرے آقا کے جو نقشِ کفِ پا دیکھ لیتے ہیں
وہ فردوسِِ بریں جانے کا رستہ دیکھ لیتے ہیں
اُنہیں پھر چاند تکنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی
محمد مصطفےٰ کا جو بھی چہرہ دیکھ لیتے ہیں
اُنہیں بے نور لگتے ہیں فلک پر چاند تارے بھی
مرے مدنی کے جو پاؤں کا تلوا دیکھ لیتے ہیں
نظارے بھُول جاتے ہیں وہ سب رنگین دنیا کے
شہِ بطحا کا جو اک بار روضہ دیکھ لیتے ہیں
تڑپ جاتے ہیں اُس دم عاشقوں کے قلب سینوں میں
اُدھر طیبہ کو جاتا جب سفینہ دیکھ لیتے ہیں
سبھی بے رنگ لگتے ہیں نظارے اُن کو دنیا کے
دیارِ شاہِ بطحا کا جو نقشہ دیکھ لیتے ہیں
دعائیں مانگتے ہیں حاضری کی بارہا صفدر
وہ جو اک بار بھی شہرِ مدینہ دیکھ لیتے ہیں
اگر آپ مزید حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
Wow, marvelous weblog format! How lengthy have you been blogging for?
you made running a blog look easy. The whole glance of your web site is magnificent, let
alone the content! You can see similar here sklep
Do you mind if I quote a couple of your articles as long as I provide credit and sources back to your weblog?
My website is in the exact same area of interest as yours and my visitors would genuinely
benefit from a lot of the information you present here.
Please let me know if this ok with you. Cheers! I saw similar here: Sklep
[…] مرے آقا کے جو نقشِ کفِ پا دیکھ لیتے ہیں | نعت شریف […]
[…] مرے آقا کے جو نقشِ کفِ پا دیکھ لیتے ہیں | نعت شریف […]
Your article helped me a lot, is there any more related content? Thanks!