ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے | خوبصورت اردو غزلیہ شاعری

Romantic Urdu ghazal | Urdu poetry heart touching

0 22

ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے
مجھے پسند نہیں آیا کچھ سواۓ ترے

تو خود برس نہ سکے تو کسی کو تھل کر دے
اے آسمان! زمیں بوجھ کیوں اٹھاۓ ترے؟

جہاں ہو شہد وہاں مکھیاں تو آتی ہیں
تُو میٹھا بولے تو وہ پاس کیوں نہ آۓ ترے

سنا ہے وقت ترے ساتھ ہاتھ کر گیا ہے
کہ تجھ کو یاد بہت آتے ہیں ستاۓ ترے

جو تیرے نام پہ مرنے کی قسمیں کھاتا تھا
وہ ڈھونڈتا ہے کوئی اور اب بجاۓ ترے

وہ تیرا دوست ہے اس کو عدو سمجھنا مت
تجھے اکیلے میں جو عیب سب بتائے ترے

خدایا کُن کی سہولت عمل میں لا نا اب
بگڑ رہے ہیں بہت آج کل بناۓ ترے

شفیق ناز تو شیشے کے جیسے ہوتے ہیں
جو شیشہ گر ہو کوئی تب ہی ناز اٹھاۓ ترے

ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے
مجھے پسند نہیں آیا کچھ سواۓ ترے

شاعری: نعمان شفیق

اگر آپ مزید ادس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے | خوبصورت اردو شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.