زمانے کو ہم آزمانے لگے ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے | خود غرض دوست پر اشعار
amazing urdu poetry | urdu poetry for friends | urdu poetry 2 lines | urdu poetry ghazal
زمانے کو ہم آزمانے لگے
ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے
عجب زندگی میں عجب موڑ ہے
کہ قاتل جنازے اٹھانے لگے
ہمارے دلوں پر لگاۓ نشاں
ہمیں پھر وہ ظالم منانے لگے
نہیں تھا جہاں میں کوئی ہم نشیں
اکیلے ہی آنسو بہانے لگے
وہ جن کو اٹھایا، سہارا دیا
وہی لوگ ہم کو گرانے لگے
دلیری کا جن کو سکھایا ہنر
ہمیں وہ مسلسل ڈرانے لگے
ہمیں فخر تھا جان بھی دیں گے وہ
مگر دوست نظریں چرانے لگے
اے "ہمدرد” ہم نے ہنسایا جنہیں
وہ بدبخت ہم کو رلانے لگے
زمانے کو ہم آزمانے لگے
ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے
شاعری: ڈاکٹر شاکراللّٰہ ہمدرد
دنیا داری سے کٹ گیا ہوں میں اپنے اندر سِمٹ گیا ہوں میں | اداس اردو شاعری
اے مرے یار مرے دوست مرا مان ہے تو | دوستی پر شاعری
If you want to read more friend poetry please check
amazing urdu poetry | urdu poetry for friends | urdu poetry 2 lines | urdu poetry ghazal | urdu poetry text | urdu poetry best