سہانے خواب دکھا کر حریص لوگوں کو| اداس شاعری

1 5

سہانے خواب دکھا کر حریص لوگوں کو
دبوچ لیتی ہے دنیا حسین بانہوں سے

رہیں گے سینہ سِپر یار تیرے شیدائی
مدد کی بھیک نہ مانگیں گے جاں پناہوں سے

خدا نے روزِ قیامت حساب لینا ہے
گواہی مانگ نہ ان دوغلے گواہوں سے

مرید سہتے رہے ظلم ہر گھڑی لیکن
نکل کے پیر نہ آئے قیام گاہوں سے

بھٹک نہ جائیں بشر ڈھانپ یہ رخِ زیبا
نہ کھینچ اپنی طرف لوگ یوں نگاہوں سے

جو بات بات پہ احساں جتانے لگتے ہیں
خدا بچائے میاں ایسے خیرخواہوں سے

شراب ! سود ! ستم ! اور یہ ! زناکاری
وبال قوم پہ اترا ہے ان گناہوں سے

بقائے دین کی خاطر یہ سرفروشِ وطن
الجھ پڑیں گے زمانے کے بادشاہوں سے

پڑے گی بانگ سرافیل سب کے کانوں میں
اٹھیں گے لوگ سبھی "برق” خواب گاہوں سے

سہانے خواب دکھا کر حریص لوگوں کو
دبوچ لیتی ہے دنیا حسین بانہوں سے

شاعری : بابر علی برق

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

 

1 تبصرہ
  1. dobry sklep کہتے ہیں

    You are truly a excellent webmaster. The site loading pace
    is amazing. It seems that you are doing any unique trick.
    Moreover, the contents are masterpiece. you’ve performed a
    excellent job in this topic! Similar here: dobry sklep and also
    here: Najlepszy sklep

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.