ہم کو نمازی بننا ہے | ننھے بچوں کا عزم

نونہالان امت کا عزم اور دعا۔۔۔ خالق دو جہاں کے دربار میں |Namaz poem

0 37

ہم کو نمازی بننا ہے
رب کو راضی کرنا ہے
ائے مولا رستہ دکھلا
تیری راہ پر چلنا ہے

مومن کی معراج ہے یہ
دین کی تو بنیاد ہے یہ
کافر اور مسلم کا فرق
اک محکم ارشاد ہے یہ

گرچہ جبینوں کے نیچے
خاک ِحجاز دہکتی تھی
میری نبی کی آنکھوں کو
ٹھنڈک اس سے ملتی تھی

اے مولا کر ہم کو عطا
وہ بابرکت صبح و مسا
جب بھی جھکیں تیرے آگے
ہم کو ملے ایماں کا مزہ

رب الغفرلی بولیں ہم
ساتھ ہو اپنے چشم ِنم
خالق سے ہو سرگوشی
رہ جائے خلقت کا بھرم

اپنے گناہوں پہ ہو نظر
اور شرمساری لیکر
بخشش کی امید لئے
رب کو منائیں سب ملکر

پاک بدن اور پاک لباس
رب کا ہو اک ڈر اور آس
ایسے نماز پڑھیں ہم سب
دل کی بجھ جائے ہر پیاس

روح میں فرحت کا احساس
ہونٹوں پر ہو ایک مٹھاس
اک انجان سی لذت ہو
جیسے ہوں ہم رب کے پاس

 

ہم کو نمازی بننا ہے
رب کو راضی کرنا ہے
آئے مولا رستہ دکھلا
تیری راہ پر چلنا ہے

 

شاعری : سلیم اللہ صفدر

 

نماز پر اشعار کے علاوہ اگر آپ  مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.