غمِ زندگی اب خوشی چاہتا ہے تعفّن میں پاکیزگی چاہتا ہے | خوبصورت اردو شاعری
Urdu poetry beautiful | Urdu poetry ghazal
غمِ زندگی اب خوشی چاہتا ہے
تعفّن میں پاکیزگی چاہتا ہے
خیالات کی ایک مجبور دنیا
اندھیرے میں ہے روشنی چاہتا ہے
یہ کیوں آجکل میرا دل بھی مرے ہی
خیالات سے دشمنی چاہتا ہے
یہ بستی میں کس نے نئی روح پھونکی
کہ پاگل بھی اب آگہی چاہتا ہے
بھٹکنے کا خدشہ نہیں ہے کسی کو
مگر کارواں رہبری چاہتا ہے
چمن باغباں کا جو مرجھا گیا ہے
وہ ہر پھول میں تازگی چاہتا ہے
تعلّق بنا عارضی مشکلوں سے
اسی سے یہ دل دائمی چاہتا ہے
تصوّر کی دنیا سے باہر نکل کر
حقیقت بھری بے خودی چاہتا ہے
غمِ زندگی اب خوشی چاہتا ہے
تعفّن میں پاکیزگی چاہتا ہے