سچ ہے ہر نفس کا بس صلہ موت ہے کیا خبر کب مری کس جگہ موت ہے | موت شاعری

Urdu poetry about death | Urdu poetry for death| موت پر شاعری

0 182

سچ ہے ہر نفس کا بس صلہ موت ہے
کیا خبر کب مری کس جگہ موت ہے

چھپ سکیں بچ سکیں ایسا ممکن نہیں
میرے رب کا اٹل فیصلہ موت ہے

ہر عمل خیر شر آئے گا سب نظر
دنیا عقبیٰ میں بس فاصلہ موت ہے

کیسی غفلت میں ہو موت سے بے خبر ؟
یہ ازل تاابد سلسلہ موت ہے

تاابد جیسے چاہتا میں رہتا مگر
بس مجھے پیش اک مسئلہ موت ہے

ہوش میں آ جواں موت کو یاد رکھ
ورنہ پھر سخت تر مرحلہ موت ہے

پیارے آقا سے رب سے صحابہ سے بھی
ملنے جاتا ہے اک راستہ موت ہے

سرفروشان دیں پہ یہ انعام ہے
انکا فردوس میں داخلہ موت ہے

کم فہم کیا سمجھ پائیں گے موت کو
اصل میں زندگی کا مزہ موت ہے

رب کی منشاء پہ محمود چلتا رہے
ورنہ پھر زندگی کی سزا موت ہے

سچ ہے ہر نفس کا بس صلہ موت ہے
کیا خبر کب مری کس جگہ موت ہے

شاعری:۔ سید محمود شاہ

کل رات خواب دیکھا گھربار کھو رہا تھا |فکر آخرت اور قبر کی زندگی پر لکھا گئی شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.