فرصت جو میسر ہے تو اب ڈھونڈ رہا ہوں | اداس اردو شاعری

best urdu poetry sad | urdu poetry sad 2 lines

0 8

فرصت جو میسر ہے تو اب ڈھونڈ رہا ہوں
میں تیرےبچھڑنے کا سبب ڈھونڈ رہا ہوں

جب سے ہے سنا نسل کی تاثیر کا قصہ
اک شخص کا میں شجرہ نسب ڈھونڈ رہا ہوں

اس آنکھ میں کچھ درد کئی خواب پڑے ہیں
اس بھیڑ میں اک نقش_طرب ڈھونڈ رہا ہوں

اک شخص بھی مل جاۓ تو کافی ہے مُجھے دوست
ویسے تو میں بچھڑے ہوۓ سب ڈھونڈ رہا ہوں

وحشت کا تقاضہ ہے سو ناراض نہ ہونا
میں جسم کوئی بہر_طلب ڈھونڈ رہا ہوں

ٹکڑوں میں بٹی ہے تری تصویر زمیں پر
اور میں کہیں ان میں پڑے لب ڈھونڈ رہا ہوں

ممکن ہے کہ مل جائے کوئی دُر زُغال سے
تجھ گفتگو میں رنگ_ادب ڈھونڈ رہا ہوں

وہ حال_غریبی ہے کہ احباب بھی گُم ہیں
اور ایسے میں اعجاز میں رب ڈھونڈ رہا ہوں

فرصت جو میسر ہے تو اب ڈھونڈ رہا ہوں
میں تیرےبچھڑنے کا سبب ڈھونڈ رہا ہوں

جب سے ہے سنا نسل کی تاثیر کا قصہ
اک شخص کا میں شجرہ نسب ڈھونڈ رہا ہوں

شاعری: احسن اعجاز

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

ے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا | اداس اردو شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.