اے خدا زندگی سہوں کیسے ؟! اک خلا ہے اسے بھروں کیسے ؟ | دعائیہ اردو شاعری

Urdu poetry on dua

0 14

اے خدا زندگی سہوں کیسے ؟!
اک خلا ہے اسے بھروں کیسے ؟

اے خدا اس عجیب دنیا میں
تو بتا تو سہی جیوں کیسے

میرے پیارے خدا مری توبہ
خود کشی سے مگر بچوں کیسے

ہیں مقابل مِرے ، مِرے اپنے
اے خدا ان سے اب لڑوں کیسے ؟!

میرے اپنوں نے چھینا پیار مرا
اب ملے تو ملے سکوں کیسے

تیرے جانے سے جو خلا آیا
سوچتا ہوں اسے بھروں کیسے !

شاعرِ مستند نہیں ہوں میں
اس قدر درد کو لکھوں کیسے ؟

جب میسر حلال رستہ ہو
قحبہ خانے کی اور بڑھوں کیسے

جب شریعت کا حکم ہے موجود
ان بڑوں کی میں پھر سنوں کیسے ؟

دین دیتا ہے درس الفت کا
پھر محبت سے میں ہٹوں کیسے ؟

مجھ میں ہمت نہیں ہے خود کشی کی
کوئی بتلائے میں مروں کیسے

ہے گناہوں کا ڈھیر میرے پاس
اے خدا آپ سے ملوں کیسے ؟

ماں کے ہوتے ہوئے لئیقِ حزیں
اور کسی کے گلے لگوں کیسے

اے خدا زندگی سہوں کیسے ؟!
اک خلا ہے اسے بھروں کیسے ؟

شاعری : لئیق انصاری 

اگر آپ مزید دعائیہ شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

وحشتوں کا علاج ممکن ہے …. ہو اگر دید آج ممکن ہے | خوبصورت اردو شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.