اداس دل کی دکھی کہانی….
ان لمحوں کی داستان جب انسان کے دل و جاں کو مایوسی و اداسی کے اندھیرے جکڑ لیں… جب دنیا ویران نظر آتی ہو… جب آسمان دور ہو اور پاؤں کے نیچے زمین نہ محسوس ہو…. بس ایک خلا میں موجودگی کا احساس کہ آپ کی شخصیت، آپ کی زندگی، آپ کی ہستی دنیا کے سامنے بے وزن ٹھہرے…. اور آپ کو اپنا ہونا نہ ہونا برابر محسوس ہو.
ان اداس لمحات میں صرف ایک امید اللہ رب العزت کی ذات ہے جو آپ کو ان مایوسیوں اور اندھیروں سے باہر نکال سکتی ہے. آپ اپنے گناہوں کی وجہ سے اس ہستی سے خوف کھاتے ہیں اور اس ہستی کے رحیم و کریم ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ امید رکھتے ہیں.
یہ نظم انہیں اندھیروں، مایوسیوں اور امیدوں کے درمیان ڈگمگاتے ہوے لکھی گئی ہے…..!
اداس دل کی دکھی کہانی
غموں میں الجھی ہے زندگانی
فقط تیری یاد میرے مولا
عطا کرے شجر ِجاں کو پانی
اے میرے مولا میں تھک گیا ہوں
نجانے کیوں دور تک گیا ہوں
میری سیاہ شب کو نور کر دے
میں تیری راہ سے بھٹک گیا ہوں
گناہ کے بادل ، دکھوں کے سائے
وہ یادِ عصیاں مجھے ستائے
سکون ِدل اب کہاں سے پاؤں
یہ غم ہر اک پل مجھے رولائے
ہر ایک دنیا کی جھوٹی لذت
بیان کرتی ہے یہ حقیقت
حقیر تر ہے یہ مال و دنیا
حسین تر ہے وہ رب کی جنت
آے میرے مولا سکون عطا کر
کچھ اس طرح کا تو فیصلہ کر
ہر ایک نعمت کہ حوصلہ دے
ہر ایک غفلت میری بھلا کر
آے مولا عزت مآب کر دے
کچھ ایسا میرا حساب کر دے
عدل نہیں، رحمتوں سے اپنے
ہر اک گناہ کو ثواب کر دے!
اداس دل کی دکھی کہانی
غموں میں الجھی ہے زندگانی
شاعری :سلیم اللہ صفدر
اداس کلام کے ساتھ ساتھ اگر آپ مناجات یعنی دعائیں اور التجائیں سننا چاہیں تو یہ لازمی دیکھیں