تمنا نفس کی پا کر خدا ناراض کر بیٹھے
دلوں میں غیر کو لا کر خدا ناراض کر بیٹھے
وفا کی راہ مشکل ہے مگر ہوکر رہیں صادق
صحیح منزل سے دور آ کر خدا ناراض کر بیٹھے
حیات جاودانی بھول بیٹھے ہو ارے لوگو !
گناہوں کے رہے خوگر خدا ناراض کر بیٹھے
صنم سنگ دل ہوئے اور عاشقوں کی آنکھ میں پانی
مجازی عشق اپنا کر خدا ناراض کر بیٹھے
جو رب کو مان لیں ان عاصیوں کی توبہ ممکن ہے
مگر عاصی رہے اَڑ کر، خدا ناراض کر بیٹھے
ارے حسنین ذوالقرنین یہ کیا بات کہتے ہو
وفا کی راہ میں اف کہہ کر خدا ناراض کر بیٹھے
وفا کی راہ مشکل ہے مگر ہوکر رہیں صادق
صحیح منزل سے دور آ کر خدا ناراض کر بیٹھے
تمنا نفس کی پا کر خدا ناراض کر بیٹھے
دلوں میں غیر کو لا کر خدا ناراض کر بیٹھے
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
شکستہ دل ہوں میرے الہی تو اپنے در کی گدائی دے دے | رب سے دعائیں التجائیں