براؤزنگ ٹیگ

پاک فوج کی بہادری پر اشعار

جاں فدا ارض ملت پہ کر جائیں ہم | سانحہ 9 مئی پر لکھی گئی نظم

جاں فدا ارض ملت پہ کر جائیں ہم تیر دشمن کے بھی سینے پہ کھائیں ہم وار دیں ہم جوانی چمن کے لیے فصل گل خوں پسینے سے مہکائیں ہم غیر تو غیر اپنے بھی دشمن ہوئے کتنے ویران اپنے نشیمن ہوئے ہم بجھاتے رہے آگ اطراف کی نذر آتش ادھر…

ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو

ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو پاک آرمی کا تم سب ہر دم ہی ساتھ دے دو جغرافیائی سرحد کے سب ہیں یہ محافظ ناکام کر کے سازش ہاتھوں میں ہاتھ دے دو سردی و گرمی میں سب ہر جا پہ مستعد ہیں ان کو خراج تحسیں دن اور رات دے دو بحری…

اس کے پیچھے وردی ہے | پاکستان آرمی کی وردی پر نظم

روئے عدو پہ زردی ہے ملت سے ہمدردی ہے یہ جو جرات مندی ہے اس کے پیچھے وردی ہے پاک فوج زندہ باد پاکستاں پائندہ باد امن سکون کی یہ دولت پیار، اخوت اور الفت ہر لاچار پہ اک شفقت ہر بیمار کی اک خدمت استحکام و ترقی…

تیرے بیٹے ترے پاسباں اے وطن | پاک فوج کی بہادری پر اشعار

تیرے بیٹے ترے پاسباں اے وطن تجھ پہ کردینگے قربان جاں اے وطن نظریاتی محافظ ہیں دیں کے امیں صاحب علم اور مکتبوں کے مکیں پیار ہے تجھ سے ان کو اے پیاری زمیں ان کے دم سے ہے یہ گلستاں اے وطن تجھ پہ کردینگے قربان جاں اے وطن…

جو تکبیر سے ساری دنیا ہلا دیں| یوم تکبیر اور پاک فوج پر اشعار

جو تکبیر سے ساری دنیا ہلا دیں وطن کے سپاہی عدو کو مٹا دیں ہر اک وار دشمن کا سینے پہ کھایا مگر رب کے دیں کو ہمیشہ بچایا جو میلی نظر لے کے اٹھا فضا میں طیارہ ہر اک دشمنوں کا گرایا دفاع کرنے والے وطن کے سپاہی…

ہمارے برادر یہ فوجی جواں | پاک فوج کے جوانوں کے نام

ہمارے برادر یہ فوجی جواں ہمارے وطن کے ہیں یہ پاسباں یہ سرحد پہ دن رات ہیں مستعد فضا بحر و بر کے ہیں یہ نگہباں زخم اپنے سینوں پہ کھاتے ہیں یہ وطن کو عدو سے بچاتے ہیں یہ ملامت کا ڈر ہے نہ دشمن کا ڈر ہر اک درد پر مسکراتے ہیں یہ…

توحید کے ہم ہیں رکھوالے اور پاک حرم کے خادم ہیں

توحید کے ہم ہیں رکھوالے اور پاک حرم کے خادم ہیں غیروں کے لیے فولاد مگر اپنوں کے لیے ہم شبنم ہیں ہم پاکستان اور اہل حرم کا ہے تو اگر بس ایک ہی رب اسلام کے نام پہ ابھرے تھے اسلام کے نام پہ قائم ہیں امید اگر ہے تو ہم سے... تنقید بھی ہو…

طعنے ہم نوکری کے بھی سنتے رہے

طعنے ہم نوکری کے بھی سنتے رہے اور گھر کی حفاظت بھی کرتے رہے انچ آنے نہ دی اس چمن پر کبھی چاہے خود جس قدر ہم اجڑتے رہے ایک گھر کی حفاظت کی تھی جستجو دلدلوں گھاٹیوں میں اترتے رہے راحتیں اور آسائشیں وار کر رب کی جنت کی خاطر سنورتے…