رفعتوں کی انتہا ہیں عظمتوں کا سلسلہ ہیں | نعت شریف
naat sharif lyrics urdu
رفعتوں کی انتہا ہیں
عظمتوں کا سلسلہ ہیں
بس وہی بعد از خدا ہیں
وہ محمد مصطفی ہیں
نور ہی نور ان کا چہرہ
حسن یوسف سے بھی گہرا
لعل و مرجاں سے سنہرا
وہ میرے شمس و الضحٰی ہیں
چاشنی صدق و صفا کی
روشنی غار حرا کی
سارے عالم میں ضیاء کی
ظلمتیں اب سیخ پا ہیں
موتیوں جیسے ہیں آنسو
اور پسینہ جیسے خوشبو
چاند ماتھا… شام گیسو
وہ اندھیروں میں ضیا ہیں
ان کے سارے نور ہالے
رنگ بھرتے ہیں نرالے
ہستی ان کی دنیا والے
دیکھ کر حیرت زدہ ہیں
ہے قلم میں کتنی ہمت
کہ لکھے گا ان کی مدہت
خوبصورت، خوب سیرت
وہ امام الانبیا ہیں
جب پیوں گا روز محشر
ان کے ہاتھوں جام کوثر
سارے دکھ مٹ جائیں یکسر
وہ ہر اک غم کی دوا ہیں
رفعتوں کی انتہا ہیں
عظمتوں کا سلسلہ ہیں
بس وہی بعد از خدا ہیں
وہ محمد مصطفی ہیں
شاعری : سلیم اللہ صفدر
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں