بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے

0 44

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے

ہمیں پتا ہے کہ__ رشکِ فلک نہیں ہیں ہم
بدن ہمارا بنایا گیا____ زمیں کے لئے

یہ چار پھول__ جو پھرتا ہے تو اٹھاۓ ہوۓ
یہ تحفہ کچھ بھی نہیں ایسے دلنشیں کے لئے

جو مفلسی نہ ستاتی____ خرید لاتا میں
تمام دنیا کا زیور__ اس اک حسیں کے لئے

ہاں جھوٹ کہتا ہے حافی بھی اور راكب بھی
ہمارے بوسے بنے ہیں___ تری جبیں کے لئے

میں روز حشر سے ڈرتا ہوں جب وہ پوچھے گا
کہ کچھ کیا ہے مدینہ کے اس امیںﷺ کے لئے

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے

شاعری: نعمان شفیق

اگر آپ مزید ادس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.