بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے
ہمیں پتا ہے کہ__ رشکِ فلک نہیں ہیں ہم
بدن ہمارا بنایا گیا____ زمیں کے لئے
یہ چار پھول__ جو پھرتا ہے تو اٹھاۓ ہوۓ
یہ تحفہ کچھ بھی نہیں ایسے دلنشیں کے لئے
جو مفلسی نہ ستاتی____ خرید لاتا میں
تمام دنیا کا زیور__ اس اک حسیں کے لئے
ہاں جھوٹ کہتا ہے حافی بھی اور راكب بھی
ہمارے بوسے بنے ہیں___ تری جبیں کے لئے
میں روز حشر سے ڈرتا ہوں جب وہ پوچھے گا
کہ کچھ کیا ہے مدینہ کے اس امیںﷺ کے لئے
بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے