اردو شاعرینعمان شفیق

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے

ہمیں پتا ہے کہ__ رشکِ فلک نہیں ہیں ہم
بدن ہمارا بنایا گیا____ زمیں کے لئے

یہ چار پھول__ جو پھرتا ہے تو اٹھاۓ ہوۓ
یہ تحفہ کچھ بھی نہیں ایسے دلنشیں کے لئے

جو مفلسی نہ ستاتی____ خرید لاتا میں
تمام دنیا کا زیور__ اس اک حسیں کے لئے

ہاں جھوٹ کہتا ہے حافی بھی اور راكب بھی
ہمارے بوسے بنے ہیں___ تری جبیں کے لئے

میں روز حشر سے ڈرتا ہوں جب وہ پوچھے گا
کہ کچھ کیا ہے مدینہ کے اس امیںﷺ کے لئے

بنی نہیں ہے سماعت مری___ نہیں کے لئے
صدا لگا لے کوئی شک ہے تو__ یقیں کے لئے

شاعری: نعمان شفیق

اگر آپ مزید ادس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے

Shares:
3 Comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *