اداس شاعریبابر علی برق

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں | اداس شاعری

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں | اداس شاعری

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں
بسا ہوا ہے مرے یار صرف تُو دل میں

ھے محو رقص ھر اک قطرہء لہو دل میں
قلندروں نے بسایا ہے اللہ ھو دل میں

رہیں گے دور بقا سے بتوں کے متوالے
نہ ہو سکے گی سرایت یہ مشک بو دل میں

جگر کے پار ہوۓ ایسے طنزیہ نشتر
کہ جس طرح سے لگے خنجرِ عدو دل میں

نکال پھینک وگرنہ بہت ستاۓ گی
پڑی ہوئی ہے یہ دنیا جو فالتو دل میں

میں منتظر ہوں کہ اب تو حجابِ یار اٹھے
جناب عشق بھی بیٹھے ہیں با وضو دل میں

مچا نہ شور مقفل ہیں دل کے دروازے
پہنچ نہ پائیگی ہرگز یہ ہاۓ ھو دل میں

رہیں گی یاد ہمیشہ یہ تلخیاں مجھ کو
سما چکی ہے تری برق گفتگو دل میں

نہیں ہے تیرے سوا کوئی خوبرو دل میں
بسا ہوا ہے مرے یار صرف تُو دل میں

شاعری : بابر علی برق

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

ہم نے غموں کے دشت میں کاٹی ہے زندگی

Shares:
2 Comments
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *