اک پرندہ اُڑ چلا آندھی کا جھونکا دیکھ کر | اداس شاعری
اک پرندہ اُڑ چلا آندھی کا جھونکا دیکھ کر
کوئی پیاسا مر گیا پانی کو گہرا دیکھ کر
کون مظلوموں کی ہمدردی کرے گا اب بھلا
بِک گئے ہمدرد بھی ظالم کا چہرہ دیکھ کر
مِل رہی ہے چھت مری قاتل کے گھر کے بام سے
ڈر گئے تھے میرے مہماں خون بہتا دیکھ کر
قید میں بھی ہم تو دیکھو جی رہے ہیں بے خطر
دنگ ہے صیاد بھی ہاں مجھ کو ایسا دیکھ کر
کر رہا ہے یاد میری ہر کوئی اچھائیاں
بن گئے مداح سب میرا جنازہ دیکھ کر
زیؔن کیسے میں سہوں گا زخم اپنوں کے یہاں
رونے لگتا ہوں میں اب غیروں کو روتا دیکھ کر
اک پرندہ اُڑ چلا آندھی کا جھونکا دیکھ کر
کوئی پیاسا مر گیا پانی کو گہرا دیکھ کر
شاعری: زین العابدین ذُوالقُروح