ملیں گے کیسے ترے یار اب تجھے سارے | اداس اردو شاعری

Best urdu poetry sad

0 31

ملیں گے کیسے ترے یار اب تجھے سارے
تفکرات کی دنیا میں گم ہوئے سارے

لکھا ہوا ہے ترا نام خانۂِ دل میں
بجھے نہیں ہیں تری یاد کے دیے سارے

یہ رنج صحرا نوردی نے تو نہیں بخشے
عطائے یار سمجھ لو یہ آبلے سارے۔

اُتار پھینکو غلامی کی ساری زنجیریں
جلا کے رکھ دو جوانو! یہ مے کدے سارے۔

کیا ہے دہر میں رسوا تری دلیلوں نے
سمیٹ اے دلِ ناداں یہ فلسفے سارے۔

ملیں گے جو بھی مصائب مجھے گوارہ ہیں
میں کاٹ لوں گا تِرے ساتھ مرحلے سارے۔

بھلے دنوں میں انہیں کیوں یہ فکر ہونے لگی
مصیبتوں میں ہوۓ ہم سے جو پَرے سارے

کسی کے نام غزل لکھ رہا تھا میں جس دم
یکایک آ گئے حجرے میں قافیے سارے۔

اجڑ چکا ہے ترے بعد گُلسِتانِ وفا،
پکارتے ہیں تجھے "برق” راستے سارے

ملیں گے کیسے ترے یار اب تجھے سارے
تفکرات کی دنیا میں گم ہوئے سارے

شاعری : بابر علی برق

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

گھیر لیتی ہے مجھے شام ڈھلے تنہائی | اداس اردو شاعری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.