کٹ گئی ہے زندگانی ہم سفر کی آس میں| آس پر اشعار| sad poetry urdu
alone sad poetry in urdu | urdu poetry sad 2 lines | sad poetry | Urdu sad poetry
کٹ گئی ہے زندگانی ہم سفر کی آس میں
مر ہی جائیں گے کسی دن چارہ گر کی آس میں
طاقت پرواز جب سے چھین لی صیاد نے
رینگتے رہتے ہیں پنچھی بال و پر کی آس میں
کھا گئی سپنے غریبی اڑ گیا رنگِ شباب
در بدر پھرتے رہے ہم اپنے گھر کی آس میں
گھومتے ہیں لوگ شہرِ یار میں کاسہ لئے
کتنے چکر کاٹتے ہیں اک نظر کی آس میں
قد بڑھا تو اس نے بھی غیروں پہ سایہ کر دیا
جس کو سینچا عمر بھر ہم نے ثمر کی آس میں
اب تو پھاڑے کوئی بابر بزدلی کی چادریں
سو رہی ہے قوم کب سے دیدہ ور کی آس میں
مثلِ دیمک چاٹتا ہے مجھ کو تیرا انتظار
گر نہ جائے برق یہ دیوار در کی آس میں
کٹ گئی ہے زندگانی ہم سفر کی آس میں
مر ہی جائیں گے کسی دن چارہ گر کی آس میں
شاعری : بابر علی برق
اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
If you want to read more sad poetry in Urdu please check
alone sad poetry in urdu | urdu poetry sad 2 lines | sad poetry | Urdu sad poetry