احسن اعجازاداس شاعری

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے | sad poetry 2 lines urdu

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے | sad poetry 2 lines urdu

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے
تمہاری یاد نے بڑھ کر دیا سہارا مجھے

میں ایک اشک ہتھیلی پہ دھر کے چلتا ہوں
ہزار سمت دکھاتا ہے یہ ستارا مجھے

تمہاری آنکھیں بھی کتنا بڑا سمندر ہیں
ملا نہ ان کا کبھی دوسرا کنارا مجھے

لٹا ہی دوں گا یہ سانسیں تری امانت ہیں
میں منتظر ہوں ملے کب ترا اشارا مجھے

بس ایک آخری حل تھا یہی اداسی کا
تری گلی سے جو احباب نے گزارا مجھے

رقیب تیرے لیے ہے پریشاں ، سوچتا ہوں
ترے نصیب کا غم بھی ملا نہ سارا مجھے

میں اب کے عمر گزاروں گا بس محبت میں
زمیں پہ بھیج دے خالق اگر دوبارا مجھے

وہ بانٹتا رہا اپنی وفا زمانے میں
میں چیخ چیخ کے کہتا رہا خدارا ،،مجھے،،

یہ کون کھیل گیا رہ نوردی سے میری
یہ کس نے ہے ترے لہجے میں پھر پکارا مجھے

اسی کی ضرب سے چھلنی ہوا بدن میرا
وہ پھول دوست جو تو نے غضب سے مارا مجھے

کچھ اس لیے بھی نہ میرا کوئی بنا احسن
تمام لوگ سمجھتے رہے، تمہارا مجھے

کبھی جو غم کے اندھیروں نے گھیر مارا مجھے
تمہاری یاد نے بڑھ کر دیا سہارا مجھے

شاعری: احسن اعجاز

وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے | سوال و جواب پر اردو غزلیہ شاعری

If you want to read more  sad poetry Urdu 2 line, please click

sad sad poetry | sad poetry in Urdu text |sad poetry Urdu 2 line |urdu poetry sad 2 lines |urdu poetry broken heart

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *