ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے | خوبصورت اردو غزلیہ شاعری
Romantic Urdu ghazal | Urdu poetry heart touching
ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے
مجھے پسند نہیں آیا کچھ سواۓ ترے
تو خود برس نہ سکے تو کسی کو تھل کر دے
اے آسمان! زمیں بوجھ کیوں اٹھاۓ ترے؟
جہاں ہو شہد وہاں مکھیاں تو آتی ہیں
تُو میٹھا بولے تو وہ پاس کیوں نہ آۓ ترے
سنا ہے وقت ترے ساتھ ہاتھ کر گیا ہے
کہ تجھ کو یاد بہت آتے ہیں ستاۓ ترے
جو تیرے نام پہ مرنے کی قسمیں کھاتا تھا
وہ ڈھونڈتا ہے کوئی اور اب بجاۓ ترے
وہ تیرا دوست ہے اس کو عدو سمجھنا مت
تجھے اکیلے میں جو عیب سب بتائے ترے
خدایا کُن کی سہولت عمل میں لا نا اب
بگڑ رہے ہیں بہت آج کل بناۓ ترے
شفیق ناز تو شیشے کے جیسے ہوتے ہیں
جو شیشہ گر ہو کوئی تب ہی ناز اٹھاۓ ترے
ہزار وقت نے نعم البدل دکھاۓ ترے
مجھے پسند نہیں آیا کچھ سواۓ ترے