عجب دل کی تمنا ہے کہ دنیا سے چلا جاؤں

دنیا کے دکھوں، سختیوں اور پریشانیوں میں ِگھر کر لکھی جانے والی اداس نظم

0 101

میرے مولا عطا کر دے مجھے تسکین کی چھاؤں
عجب دل کی تمنا ہے کہ دنیا سے چلا جاؤں

 

حرص دولت کی شہرت کی نہ دل میں حبِ دنیا ہے
خلوص دل ہی اے مولا فقط میری تمنا ہے
مگر مولا بتا مجھ کو اسے میں کس طرح پاؤں

 

ملامت ہو کسی کی، نہ گناہ کی ہو چھبھن کوئی
جو رب کی یاد دل میں ہو نہ رستہ ہو کٹھن کوئی
سکون قلب حاصل ہو کسی غم سے نہ ٹکراؤں

 

یہ دنیا عشرت و آرام کا جھوٹا لبادہ ہے
فقط جنت حقیقت ہے یہ میرے رب کا وعدہ ہے
اسی جنت کی خاطر اپنی جاں قربان کر جاؤں

 

میری مصروف دنیا میں مجھے کچھ وقتِ فرصت دے
کہ جسم ناتواں کو پھر سے اے مولا وہ قوت دے
تیری تسبیح، تلاوت اور تیرے ازکار کر پاؤں

 

سکون بھی چھن چکا دل کو نہیں ہے اطمناں کوئی
نہیں تیرے علاوہ اور اپنا رازداں کوئی
اے مولا درد اپنا اور آخر کس کو بتلاؤں

 

میرے مولا عطا کر دے مجھے تسکین کی چھاؤں
عجب دل کی تمنا ہے کہ دنیا سے چلا جاؤں

شاعری :سلیم اللہ صفدر

 

اگر آپ مناجات کے ساتھ ساتھ مزید اداس شاعری سننا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.