اداس شاعریشیخ دانش عاصی

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم|اردو شاعری | urdu ghazal

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم|اردو شاعری

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم
ہمارے دل کو جلا کے آنسو بہا رہے ہو کمال ہو تم

وہ شمَّع جلتی کہ اُس کا ہم سے رویہ اتنا عجیب سا تھا
فضا سے بولی کہ تو ہے رحمت کہا پَتِنگو ! وبال ہو تم

قیام تم نے کیا ہے جب سے اے دل کے مہماں ہمارے دل میں
چِھڑی ہوئی جنگ خود سے ہی ہے اور ایک فردِ جدال ہو تم

تمہارے اِس ہجر میں او جاناں الگ ہی حالت ہوئی ہے دل کی
لگا ہے لگنے کی پاس ہی ہو اگرچہ میرا خیال ہو تم

نہ ہم نے دیکھا ہیں ان کو دانش نہ جانے کتنے حسین ہوگے
قمر بھی ان سے یہ کہتا ہوگا کہ مہرِ حسن و جمال ہو تم

بھلا بتاؤ بھی کیا ہوا ہے جو اتنا غم سے نڈھال ہو تم
ہمارے دل کو جلا کے آنسو بہا رہے ہو کمال ہو تم

از: شیخ دانش عاصی اورنگ آبادی

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں | خیالات پر اردو شاعری

If you want to read more Urdu sad poetry please visit

urdu poetry best| amazing urdu poetry | 2 line urdu poetry|urdu poetry 2 lines| urdu ghazal urdu poetry text| urdu poetry broken heart |urdu poetry sad 2 lines |urdu poetry sad | amazing urdu poetry

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *