اردو شاعریایم راقم نقشبندی

بے وفاؤں سے بے وفائی کرو | اداس اردو شاعری

بے وفاؤں سے بے وفائی کرو | اداس اردو شاعری

بے وفاؤں سے بے وفائی کرو۔
پارساؤں سے پارسائی کرو۔

پال رکھے ہیں جو صَنَم دل میں۔
ہائے اِس دل کی اب صفائی کرو۔

چاک دامن ہے دوستو میرا۔
مجھ تلک بھی ذرا رسائی کرو۔

بے نواؤں سے دوستی ہے مری۔
ساتھ میرے بھی تم بھلائی کرو۔

مانتا ہوں نحیفِ جسم ہوں میں۔
مجھ سے مت زور آزمائی کرو۔

تم کو ہم سے نہیں ہے کچھ لینا۔
تم ہو راقم تو بس لکھائی کرو.

بے وفاؤں سے بے وفائی کرو۔
پارساؤں سے پارسائی کرو۔

شاعری: ایم راقم نقشبندی

اگر آپ مزید اداس شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں 

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *