آنکھ کی کھاری بوندوں میں اک میٹھا منظر طیبہ کا | مدینہ پر اشعار |Madina poetry in urdu
madina sharif poetry in urdu | madina poetry | most beautiful naat in urdu lyrics
آنکھ کی کھاری بوندوں میں اک میٹھا منظر طیبہ کا
قبلہ رو منظر میں بیٹھا ہے ، پیغمبر طیبہ کا
دیکھوں جس بھی سمت نظارے طیبہ ہی کے سارے ہیں
دل والے گھر کی ہر کھڑکی طیبہ کی ، در طیبہ کا
جس کا ظاہر اور ہو باطن اور ہو دل وہ کیسا دل
دل اس کو کہتے ہیں جو ہو اندر ، باہر طیبہ کا
خوشبو پھوٹ رہی ہو مجھ سے کرنیں جگمگ ہوں میری
کاش میں مٹی بن جاؤں یا کوئی پتھر طیبہ کا
صحرا صحرا ہم کو لے کر ساۓ ساۓ پھرتا ہے
ابر ِ رحمت ہر پل اپنے سر کے اوپر ، طیبہ کا
تارے چومنے آتے ہیں روزانہ آقا کی چوکھٹ
سورج ، باندھے ہاتھ لگا جاتا ہے چکر طیبہ کا
سوچ میں طیبہ ، خواب میں طیبہ ، طیبہ میں یوں صبح و شام
عمر کوئی کشتی ہو جیسے ، وقت سمندر طیبہ کا
جی میں ہے رب حکم کرے محشر میں ، کوئی نعت پڑھو
اور میں دوڑا آؤں کہتا ، جی میں نوکر طیبہ کا
جتنا عشق خدا سے اتنا ہی اس کے پیغمبر سے
میں طیبہ جا کر مک٘ے کا ، مک٘ے جا کر طیبہ کا
بس اتنی تفسیر سمجھ آئی ہے کٌن کی قیس مجھے
جنت ، طیبہ کی ، دنیا ، طیبہ کی ، محشر ، طیبہ کا
آنکھ کی کھاری بوندوں میں اک میٹھا منظر طیبہ کا
قبلہ رو منظر میں بیٹھا ہے ، پیغمبر طیبہ کا
شاعری : ضمیر قیس
در بہ در مدحت سرکار سناتا ہوا میں | نعت شریف اردو شاعری
کتنا خوش بخت ہے وہ جس نے مدینہ دیکھا | مدینہ پر اشعار
اگر آپ مزید نعت رسول مقبول اردو شاعری میں پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں
If you want ot read more naat lyrics in Urdu please click
naat lyrics in urdu | madina sharif poetry in urdu | madina poetry | most beautiful naat in urdu lyrics