یکسانیت سے تنگ ہیں تنہائی کی طرح | اردو غزل |sad ghazal in urdu

shero shayari urdu | sad ghazal in urdu text | sad poetry in urdu ghazal | emotional sad ghazal in urdu

0 13

یکسانیت سے تنگ ہیں تنہائی کی طرح
دنیا میں جی رہے ہیں تماشائی کی طرح

اپنی اگر سنائے سنے دوسروں کی بھی
شنوائی بھی ہو قوتِ گویائی کی طرح

بننا تھا جس نے قوم کا رہبر وہ نوجواں
پیچھے پڑا ہے مال کے سودائی کی طرح

دکھ درد میں ہمیشہ مجھے حوصلہ دیا
میری بہن ہے میرے لئے بھائی کی طرح

کرتے ہیں مجھ سے بات وسیلے سے غیر کے
عزت مجھے ملی بھی تو رسوائی کی طرح

کیسا عجیب لمحہ تھا وہ لمحۂ وصال
نقّارۂ اجل بجا شہنائی کی طرح

ہونے سے اس کے دِکھتے ہیں منظر مجھے لئیق
میرے لئے وہ شخص ہے بینائی کی طرح

یکسانیت سے تنگ ہیں تنہائی کی طرح
دنیا میں جی رہے ہیں تماشائی کی طرح

شاعری : لئیق انصاری 

اے خدا زندگی سہوں کیسے ؟! اک خلا ہے اسے بھروں کیسے ؟

If you want to read more Urdu sad poetry please click

shero shayari urdu | sad ghazal in urdu text | sad poetry in urdu ghazal | emotional sad ghazal in urdu

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.