ماہانہ آرکائیو
جون 2023
قرب طیبہ میں جیسے ہی آنے لگے| حج پر اشعار | hajj poetry in urdu text
قرب طیبہ میں جیسے ہی آنے لگے
روتے روتے سبھی مسکرانے لگے
جیسے جیسے مدینہ قریب آ گیا
چاہتوں کا مزہ ہم بھی پانے لگے
ائے ہمدم مرے حرفِ اعجاز سن | قیدی دوست کے لئے نظم
ائے ہمدم مرے حرفِ اعجاز سن
صبر کرنے والوں کا یہ راز سن
ہر اک شب کی قسمت میں ہے اک سحر
وہ نصر من اللہ کی آواز سن
تو رہ کر قفس میں بھی آزاد ہے
اسیر ِ خزاں تیرا صیاد ہے
بدست ِصبا ِچمن تیرا نام
یہ گلشن ترے دم سے آباد ہے…
آ چل خدا کی جانب تو کس طرف چلا ہے؟ سچے دوست کے لئے نظم
آ چل خدا کی جانب تو کس طرف چلا ہے؟
اے بے خبر مسلماں دنیا تو بے وفا ہے
لاکھوں کروڑوں شاہاں آئے چلے گئے ہیں
مٹی میں مل کے ان کا ہر اک نشاں فنا ہے
یہ مال و زر کی چاہت ، دنیا سے لو لگانا
ایمان سے ہے دوری ، شیطاں کا رااستہ ہے
قارون…
اداس دل کی دکھی کہانی تمہیں سناؤں یا رہنے دوں بس؟
اداس دل کی دکھی کہانی تمہیں سناؤں یا رہنے دوں بس؟
یہ میرے دل کی جو سرزمیں ھے تمہیں دکھاؤں یا رہنے دوں بس؟
تمام دنیا میں دیکھتے ھو کہا گیا جس کو جسد واحد
نبی کی امت تڑپ رھی ھے تمہیں بتاؤں یا رہنے دوں بس؟
سسک رھی ھے تمام امت تمہیں…
بہار طیبہ ہمیں مسلسل اے ہم سفر یاد آ رہی ہے| نعت شریف
بہار طیبہ ہمیں مسلسل اے ہم سفر یاد آ رہی ہے
فراق طیبہ میں چشم مضطر مسلسل آنسو بہا رہی ہے
جو وقت گزرا مدینے میں وہ دل و نظر کو ہے یاد اب تک
قلم بھی میرا یہ لکھ رہا ہے زباں بھی یہ سب بتا رہی ہے
مگن ہوا ہوں فضائے اقدس کی پیاری پیاری…
ائے میرے دوست تجھے ہم سفر مبارک ہو | شادی پر اشعار
ائے میرے دوست تجھے ہم سفر مبارک ہو
وجودِ رونقِ شام و سحر ۔۔۔۔۔۔۔۔مبارک ہو
کہ جس کے دم سے تری زندگی مہک اٹھے
درونِ خانہِ ہستی دمک دمک اٹھے
یہ راز تم پہ کھلے ہر سہانی صبح کے سنگ
"وجود ِزن سے ہے تصویر ِکائنات میں رنگ "
وصال جس کا…
کردار بہتریں ہے گفتار بہتریں ہے| نعت شریف
کردار بہتریں ہے گفتار بہتریں ہے
آقائے دو جہاں کا رخسار بہتریں ہے
ہیں سب نبی نرالے اعلی مقام والے
لیکن وہ انبیاء کا سردار بہتریں ہے
صدیق ہو، عمرہو، عثماں ہو کہ حیدر
یارو! میرے نبی کا ہر یار بہتریں ہے
خوشبو سے ہے معطر، گزرے جہاں…
سچی باتیں اب بتانا جرم ہے | دوستی پر شاعری
سچی باتیں اب بتانا جرم ہے
جھوٹ سے پردہ ہٹانا جرم ہے
روز ہوتا ہے تماشا اک نیا
آئنہ لیکن دِکھانا جرم ہے
شہر کا حاکم ہے مستی میں مگن
حالِ دل اس کو سنانا جرم ہے
بُھول بیٹھے اپنا ماضی اس طرح
اب اِنھیں رستہ سُجھانا جرم ہے
کیسے…